دہلی میں بڑھتے ہوئے آلودگی کو روکنے کے لئے ایک دن ایک نمبر تو دوسرے دوسرے نمبر کی گاڑیاں چلانے کے کیجریوال حکومت کی تجویز پر اپوزیشن جماعتوں نے سخت رد عمل ظاہر کی ہے. کانگریس نے اسے عوام مخالف قرار دیا ہے تو بی جے پی نے بغیر کسی منصوبہ بندی کے آنا فانا میں اٹھایا گیا قدم بتایا ہے.
کیا ہے دہلی حکومت کا فیصلہ
دہلی حکومت نے دارالحکومت سے آلودگی کم کرنے کے لئے فیصلہ کیا ہے کہ ایک دن جفت جیسے 0،2،4،6،8 کے اختتام والے نمبر کی گاڑیاں چلیں گی. پھر اگلے دن طاق طرح 1،3،5،7،9 کے اختتام والے نمبر کی گاڑیاں چلیں گی. دہلی کی سڑکوں پر گاڑیوں کی تعداد گھٹ کر براہ راست آدھی رہ جائے گی. یہ اصول ایک جنوری سے لاگو ہوں گا. اس میں وی آئی پی نمبروں اور ہنگامی خدمات والی گاڑیوں کو چھوٹ دی گئی ہے. اس بارے میں وزیر اعلی اروند کیجریوال 8 دسمبر کو وزراء اور متعلقہ حکام کے ایک اجلاس بھی بلا رہے ہیں.
کس نے کیا کہا
بی جے پی ترجمان نلن کوہلی نے کہا کہ اس سے اپنا کام کرنے والے لوگوں، ڈاکٹروں، وکلاء کو مسئلہ ہو جائے گا، جنہیں فوری طور پر پہنچنے کے لئے ذاتی گاڑی کی ضرورت ہوتی ہے. وہیں، کانگریس جنرل سکریٹری شکیل احمد نے کہا کہ کیجریوال حکومت کا فیصلہ سستی مقبولیت اٹھا لینا ہے. اس فیصلے سے عام آدمی کو پریشانی ہوگی.
چیتن بھگت بھی مخالفت میں
مصنف چیتن بھگت نے بھی کیجریوال حکومت کے اس فیصلے کی مخالفت کی ہے. انہوں نے
اسے بغیر سوچے سمجھے اٹھایا سخت، غیر جمہوری، لاگو نہ کئے جا سکنے والا اور عجیب قدم بتایا ہے. ساتھ ہی کہا ہے کہ یہ اس مسئلہ کا کوئی اصل حل نہیں ہے.
بھگت نے حل پر بھی تجویز کردہ
چیتن بھگت نے اگلے ٹویٹ میں کہا ہے کہ دہلی کی آلودگی کا اصل حل چھوٹے شہروں میں بہتری، اخراج کا اچھا قانون اور پبلک ٹرانسپورٹ کی بہترین نظام ہے.
سنیتا نارائن نے کیا حمایت
ماحولیات کے ماہر سنیتا نارائن نے دہلی حکومت کے اس اقدام کی حمایت کی ہے. انہوں نے کہا کہ دہلی میں آلودگی صحت کے لئے انتہائی نقصان دہ سطح پر پہنچ گیا ہے. اس ہنگامی ہے اور دہلی کی آب و-ہوا ٹھیک برقرار رکھنے کے لئے ایسے اقدامات کی سخت ضرورت ہے. ہائی کورٹ بھی کہہ چکا ہے دہلی میں رہنا گیس چیمبر میں رہنے جیسا ہے.
اشوتوش بولے یہ تو ایک استعمال ہے
چو طرف ہو رہے تنقید کے درمیان آپ لیڈر آشوتوش نے کہا کہ یہ تو ایک استعمال ہے جو پہلی جنوری سے 15 دنوں کے لئے کیا جائے گا. استعمال کی بنیاد پر حکومت 15 دنوں تک یہ دیکھنے کی کوشش کرے گی کہ یہ کامیاب ہوتا ہے یا نہیں ہے.
سب سے بڑا سوال لاگو کس طرح ہوگا
فی الحال دہلی کے آگے سب سے بڑا سوال یہی ہے کہ یہ فیصلہ لاگو کس طرح ہوگا. سب سے بڑا چیلنج مختلف ایجنسیوں سے مطابقت کی ہوگی. اسے لاگو کرنے کا ذمہ دہلی پولیس پر ہو جائے گا، جو مرکز کے تحت ہے اور بی جے پی پہلے ہی اس کی مخالفت کر رہی ہے. .